What is the third heaven?

 


What is the third heaven?

Answered by  ·  · In English


تیسرا آسمان  کیا ہے؟  

2کُرِنتھِیوں2:12 میں پولُس نے لکھا  (واضح طور پر اپنے بارے میں)

مَیں مسِیح میں ایک شخص کو جانتا ہُوں چَودہ برس ہُوئے کہ وہ یکایک تِیسرے آسمان تک اُٹھا لِیا گیا ۔ نہ مُجھے یہ معلُوم کہ بدن سمیت نہ یہ معلُوم کہ بغَیر بدن کے ۔ یہ خُدا کو معلُوم ہے۔


وہ آدمی کون تھا؟


لڑائی کے  ماحول میں پولُس کا ملوث ہونا یہودی مسیحی جھوٹے اساتذہ کے ساتھ جو کُرِنتھِس میں  مصائب ڈالنے میں مصروف ہے یہ واضح کرتا ہے کہ پولُس جس آدمی کی بات کر رہا ہے وہ خُود ہے۔کسی بھی زمانہ میں تقریباً کسی بھی مسیحی مُبَصّر نے یہ تجویز کرنے کی کوشش نہیں کی ہے کہ یہ کوئی اور آدمی تھا۔



تو یہودیوں کے لئے تیسرے آسمان  کا کیا مطلب تھا؟


پولُس کے مطلب کو سمجھنے کے لیے  ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ یہودی تکوینیاتی نظام میں "آسمان" کو تین طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔

1.     آسمان = فضا  ("جہاں پرندے اُڑتے ہیں")۔

2.     آسمان = بیرونی خلا  ("جہاں ستارے ہیں")۔

3.     آسمان = روحانی بادشاہت  ("جہاں خُدا رہتا ہے")۔

یہ تینوں استعمال پُرانے اور نئے عہد ناموں میں دیکھے جا سکتے ہیں۔ عام طور پر یہ سیاق و سباق کہ پرندے ، ستارے یا خُود خُدا ہمیں بتاتے ہیں کہ آسمان کا مطلب کیا ہے۔ انگریزی بائبل کے جدیدتَرجموں میں لفظ '' آسمان'' عام طور پر پرندوں کے آسمان کے لئے لفظ'فلک(Sky)' استعمال کیا جاتا ہے۔

بہت سارے مُبَصّر ین کا خیال ہے کہ پولُس یہودی تکوینیاتی  نظام میں "تیسرےآسمان " کی طرف اشارہ کررہا ہے ۔ یعنی وہاں جہاں خُدا رہتا ہے۔ہر حال میں یہ صرف ایک رویا ہے کیونکہ پولُس اِسے خود آیت 1 اورآیت 7 میں واضح کرتا ہے۔

تو شاید یہ کوئی جسمانی چیز بالکل بھی  نہیں رہی ہے۔

اگر ایسا ہے تو یہ بھی حِزقی ایل (باب 1  اور باب 10 ) اور یسعیاہ (باب 6) کی رویا ؤں کی طرح ہے  جہاں وہ ایک رویا  میں خُدا کی سکونت گاہ آسمان میں تھے ۔


یہودی تَصَوُّف اور سات آسمان

بائبل سےباہر  یہودی تکوینیاتی نظام میں  تین آسمانوں کا ذکر بہت کم ہوتا ہے —"تیسرے آسمان " کا تصوربطور "سات آسمانوں" میں سے ایک ہے ۔ تین نہیں:

اور دوسری جگہوں پر: " ربّی مییر کہتے ہیں۔"سات آسمان ہیں"؛  "ریش لاویش نے کہا: سات آسمان ہیں جن کے نام ولون ، راکیہ ، شیاقیم، زبول ، ما آن ، مکون اور' عربوت 'ہیں۔" “ساتواں خُدا کو پیارا ہے۔ آسمانوں میں  ساتواں… (اسلام میں ابرہام اضحاق کیٹچ یہودیت۔ 1980 صفحہ نمبر 24)


افضل رسولوں کی تردید

اس حوالے سے ایک اور پیچیدگی یہ ہے کہ شاید پولُس اپنی تعلیم نہیں دے رہا بلکہ 2 کُرِنتھِیوں 11: 5 کے یہودی نام نہاد "افضل رسولوں" کے دعوؤں کو جواب دے رہا ہے۔ پولُس کی تردید 2 کُرِنتھِیوں 11: 14 کے اس حصے میں دوسری ہیکل کے دور کی ابتدائی ربانی روایات کے حوالہ جات بھی شامل ہے جسے آج "آدم کی زندگی کے ادبِیات " کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس جواب کو دیکھئے کہ کیسے شَیطان اپنے آپ کو نُورانی فرِشتہ کا ہم شکل بنا لیتا ہے؟اس پر مزید معلومات کے لیے "تیسرے آسمان " اور " فردوس " کا سفراِسی مواد میں آدم کی تدفین کے افسانوی تناظر میں ہوتا ہے۔لہذا یہ ممکن ہے کہ2 کُرِنتھِیوں2:12 میں جزوی طور پر پولُس افضل رسولوں کو اُن کی تعلیم ہی سے اُنہیں تعلیم دے رہا ہے نہ  کہ پولُس کوئی اپنی طرف سے تعلیم دے رہا ہے۔ اس بات پر توجہ دینے کی بہت ضرورت ہے کہ پولُس کبھی بھی "تیسرے آسمان" کے عنوان پر واپس نہیں آتا ہے اور یہاں 2 کرنتھیوں باب 11 اورباب  12 میں سوائے آدم کی غیر حقیقی زندگی کے دیگر ربانی روایات میں سے کوئی دوسرا رواج جہاں وہ افضل رسولوں  کے دعوؤں کو مسترد کر رہا ہے۔


Post a Comment

0 Comments