What is the meaning of: “It is easier for a camel to go through the eye of a needle than for a rich person to enter the kingdom of God”?
اس کا کیا مطلب ہے"کہ
اُونٹ کا سُوئی کے ناکے میں سے نِکل جانا اِس سے آسان ہے کہ دَولت مند خُدا کی
بادشاہی میں داخِل ہو؟"
یہ ایک یِسُوعؔ کا وہ حوالہ ہے جو ہمیں متی 24:19میں ملتا ہےاور بالکل اِسی طرح کے حوالہ جات ہمیں مرقس 25:10 اور لوقا25:18 میں بھی ملتے ہیں۔ اُونٹ سب سے بڑا جانور تھا جسے زیادہ تر لوگ جانتے تھے کہ یِسُوعؔ اُس کے بارے میں بات کر رہا تھا۔ سوئی کا ناکا ایک چھوٹا سا سوراخ ہے جس کے ذریعے دھاگہ جاتا ہے۔
اس کہاوت کو لفظی طور پر کافی سمجھا جاسکتا ہے۔ایک اُمیر شخص کاخُدا کی بادشاہی
میں داخل ہونا اُتنا ہی مشکل ہے جتنا اونٹ کے لئے سُوئی کے ناکے میں سے گزرنا
ہوگا۔ دُوسرے لفظوں میں یہ تقریبا ًناممکن ہے۔کم اِز
کم تین وجوہات ہیں کہ کیوں پیسے کا ہونا ایک مسیحی بننا مشکل بنا سکتا ہے۔
1. دولت مند آپ کو یہ احساس دلاتےہیں کہ آپ پیدا ہونے والی کسی بھی صورتحال سے نمٹ سکتے ہیں۔ وہ جھوٹی آزادی کی ترغیب دیتے ہیں۔ یِسُوعؔ نےاس کا حوالہ مکاشفہ 17:3میں دیاہے۔
2. دولت آپ کی توجہ خُدا سے دور کر سکتے ہے۔ یِسُوعؔ نے کہا "جہاں تیرا مال ہے وہیں تیرا دِل بھی لگا رہے گا۔ "(متی 21:6) آپ کے پاس جو کچھ بھی ہیں اُسے برقرار رکھنے میں آپ اس قدر توجہ مرکوز کر سکتے ہے جس سے آپ خُدا کی باتوں پر توجہ دینے سے کوتاہی کرتے ہیں۔
3. دولت آپ کو خودغرض بنا سکتی ہے۔ یہ ایک تضاد ہے کہ آپ کے پاس جتنا زیادہ ہے اُتنا ہی آپ زیادہ چاہتے ہیں۔اُمیر لوگ اپنے مال کی حفاظت کے بارے میں فکر کرنے کے لئے اور سیکیورٹی کے لئے اور بھی زیادہ اکٹھا کرنے کے لئے جال میں پھنس سکتے ہیں ۔یِسُوعؔ نے اس خطرے کا ذکر ایک تمثیل لوقا16:12-20میں کیا۔
جب رُسولوں نےیِسُوعؔ کو یہ کہتے ہوئے سُنا تو وہ حیران رہ گئے کیونکہ اُنہوں نے غلطی سے سوچا کہ دولت مندی راستبازی کی علامت ہے۔ اُنہوں نے کہا "کہ پِھر کَون نجات پا سکتا ہے؟ "(متی 25:19)۔ یِسُوعؔ نے اُن کی طرف دیکھ کر کہا "کہ یہ آدمِیوں سے تو نہیں ہو سکتا لیکن خُدا سے سب کُچھ ہو سکتا ہے۔"(متی 26:19)۔لہٰذاخُدا کی مدد سے ُامیر دولت ،پیسہ کے خطرات پر قابو پا کر خُدا کی بادشاہی میں داخل ہوسکتا ہے۔لیکن سب سے پہلے اگر یہ مسئلہ نہ ہوتو بہت آسان ہے۔
0 Comments