How can all things come from both the Father and the Son (1 Corinthians 8:6)?
سب چِیزیں باپ بیٹا
دونوں سے کیسے آسکتی ہیں (1 کرنتھیوں 6:8)؟
آپ جس
حوالہ کا اشارہ کرتے ہیں وہ یہ ہے"لیکن ہمارے نزدِیک تو ایک ہی خُدا ہے یعنی
باپ جِس کی طرف سے سب چِیزیں ہیں اور ہم اُسی کے لِئے ہیں اور ایک ہی خُداوند ہے یعنی
یِسُوعؔ مسِیح جِس کے وسِیلہ سے سب چِیزیں مَوجُود ہُوئِیں اور ہم بھی اُسی کے وسِیلہ
سے ہیں۔ " (1کُرِنتھِیوں6:8)
یونانی لفظ
"وسِیلہ " کا ترجمہ سیاق و سباق پر منحصر ہے جس کے معنی وسیع ہیں۔
تو اس
حوالے کی ایک ممکنہ تشریح یہ ہے کہ خُدا نے سب کچھ پیدا کیا ہے اور ہم اُس کے لئے
جیتے ہیں جبکہ یسوع ہی تخلیق کی وجہ اور ہماری
ہمیشہ جینے کی وجہ ہوسکتی ہیں۔ دوسرے لفظوں میں " وسِیلہ " کے معنی کچھ اس طرح سے ہیں
"کی وجہ سے"۔
ایک متبادل
لیکن تعریفی وضاحت یہ ہے کہ آیت خُدا اور مسیح کے دو مختلف تخلیقات میں مختلف
کرداروں کا موازنہ کررہی ہے۔جملہ "سب چِیزیں " (یونانی میں—— تا پانٹا ، تمام چیزیں) (Greek—ta
panta, the everythings) پُرانی تخلیق کی " سب چِیزوں
" اور نئے عہدنامے میں نئی تخلیق کی " سب چِیزوں " دونوں
کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔مثال کے طور پرکُلسِّیوں16:1-18۔اس امکان کو
متوازی شعری ڈھانچے سے تقویت ملی ہےاور فعل کی کمی"آیا"—"زِندَہ
رہنا ":
"لیکن
ہمارے نزدِیک
تو ایک ہی
خُدا ہے یعنی باپ
~ جِس کی طرف سے سب چِیزیں ہیں
~ اور ہم اُسی کے لِئے ہیں
اور ایک ہی
خُداوند ہے یعنی یِسُوعؔ مسِیح
~جِس کے وسِیلہ سے سب چِیزیں مَوجُود ہُوئِیں
~اور ہم بھی اُسی کے وسِیلہ سے ہیں"۔
یہ ابتدائی
مسیحی نظم یا گیت سے بھی ہو سکتی ہے۔
یہ نقطہ جسمانی تخلیق کے موازنہ
کو ظاہر کرتا ہے ۔ خُدا کی طرف سے /خُدا میں "سب چیزیں" اور نئی تخلیق میں
ایمانداروں کی زندگی مسیح کے وسیلے سےنئی " سب چیزیں"ہیں۔
ہمیں یقین
نہیں ہےکہ یسوع اپنی پیدائش سے پہلےہی
موجود تھے تو وہ دُنیا کی جسمانی تخلیق میں سرگرم نہیں ہوسکتے تھے ۔مزید گُفتگُوکے لیے دیکھیں کیاحقیقت میں یسوع مسیح آسمان سے اُترے ہے؟
0 Comments