When did Jairus’ daughter die?
یائِیر کی بیٹی نے کب وفات پائی ؟
یہ ایک
دوسرا واضح تضاد ہے جوایک ہی واقعہ میں مختلف اناجیل کے ریکارڈز کا موازنہ کرتے
وقت وجود میں آتا ہے۔
متی کہتا
ہے
"وہ(یسوع)
اُن سے یہ باتیں کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو
ایک سردار نے آ کر اُسے سِجدہ کِیا اور کہا میری بیٹی ابھی مَری ہے لیکن تُو چل کر
اپنا ہاتھ اُس پر رکھ تو وہ زِندہ ہو جائے گی۔ " (متی18:9)
لیکن دوسری
اناجیل میں کہا گیا ہے کہ وہ ابھی تک فوت نہیں ہوئی تھی:
"اور
عِبادت خانہ کے سرداروں میں سے ایک شخص یائِیر نام آیا اور اُسے دیکھ کر اُس کے
قدموں پر گِرا۔ اور یہ کہہ کر اُس کی بُہت مِنّت کی کہ میری چھوٹی بیٹی مَرنے کو
ہے۔ تُو آ کر اپنے ہاتھ اُس پر رکھ تاکہ وہ اچّھی ہو جائے اور زِندہ رہے۔"
(مرقس22:5-23)
بعداز (مرقس اور لوقا میں) یائِیر کو بتایا جاتا ہے کہ اُس کی بیٹی فوت
ہوگئی ہے اور پھر یسوع نے اُسے مردوں میں
سے زندہ کیا۔
ایسا لگتا
ہے کہ یہ متی کا ریکارڈ کو دبانےکا ایک عام معاملہ ہے ۔وہ اکثر ایسا کرتا ہے۔اس
معاملے میں ایسا لگتا ہے کہ ائِیر نے یسوع
سے التجا کی کہ وہ آکر اُسکی بیمار بیٹی کو شفا بخش دے۔عِبادت خانہ کے سردار کے
ہاں سے کِسی نے آ کر کہا کہ تیری بیٹی مَر گئی اوریِسُوعؔ نے ائِیر سے بولا کہ"
خَوف نہ کر فقط اِعتقاد رکھ"۔ اور اِس میں کوئی شک نہیں کہ ائِیرنےاب کچھ
اس طرح سے کہا ہوگا کہ" میری بیٹی ابھی مَری ہے"۔ جیسا کہ ایسا لگتا ہے (مرقس اور لوقاسے) کہ وہ قیامت کے کسی
امکان کو نہیں مانتا ہے۔ متی گفتگو کو مطمئن اور دوبارہ ترتیب دیتا ہے جس سے یہ
تصویر ملتا ہے کہ ائِیر کو معلوم تھا کہ اُس کی بیٹی کی موت ہوگئی تھی اس سے پہلے
کہ وہ یسوع سے باتیں کرتا۔
اس طرح کے
بیانات کو دبانے سے مغربی کان پریشان ہوتے ہیں کیونکہ یہ واقعات کی اطلاع دہندگی
کے ہمارے قبول کردہ معیار کے منافی ہے۔تاہم
ایسا لگتا ہے کہ پہلی صدی اسرائیل میں یہ بالکل قابل قبول تھا اور اسے
متضاد نہیں سمجھا جاتا تھا۔
0 Comments