What does ‘the word became flesh’ mean?

 

What does ‘the word became flesh’ mean?

Answered by  ·  · In English


اس کا کیا مطلب ہے"کہ  کلام مُجسّم ہُؤا ؟"

یُوحنّا 1:1 ہمیں بتاتی ہے :

"اِبتدا میں کلام تھا اور کلام خُدا کے ساتھ تھا اور کلام خُدا تھا۔"

اور آیت 14 ہمیں بتاتی ہے:

"اور کلام مُجسّم ہُؤا اور فضل اور سچّائی سے معمُور ہو کر ہمارے درمِیان رہا اور ہم نے اُس کا اَیسا جلال دیکھا جَیسا باپ کے اِکلَوتے کا جلال۔"

یِسُوع نے پُرانے عہد نامہ کے کلام کو پورا کیا۔

ان آیات کا سیاق و سباق ہمیں ان کے معنی سمجھنے میں مدد کرتا ہےاور بعد ازاِسی باب میں (45آیت میں) فِلپُّس نامی ایک شخص اپنے دوست نتن ایل سے یہ کہتے ہیں:" ……….جِس کا ذِکر مُوسیٰ نے تَورَیت میں اور نبِیوں نے کِیا ہے وہ ہم کو مِل گیا۔ وہ یُوسفؔ کا بیٹا یِسُوعؔ ناصری ہے۔"

اس سے ہمیں یہ جاننے میں مدد ملتی ہے کہ یُوحنّا 1 کا کیا مطلب ہے جب وہ کہتا ہے کہ کلام" اِبتدا میں " تھا ——کلام پُرانے عہد نامہ میں شریعت اور نبیوں کے صحیفوں کی تحریریں ہیں۔پُرانے عہد نامہ نے یِسُوع کے بارے میں پیش گوئی کی تھی اور جب یِسُوع پیدا ہوا تھا تو کلام پورا ہوا———کلام '  مُجسّم ہُؤا ۔'

نیچے دیئے گئے جَدْوَل میں چند مثالیں دی گئی ہے کہ کیسے"ابتداء میں کلام تھا" ، اور کس طرح سے کلام  مُجسّم ہوا ۔——— یعنی وہ مثالیں  ہیں کہ کیسے خُدا نے کہا کہ کچھ اِسطرح ہوگا (یِسُوع کے بارے میں) اورپھروہ تمام  پیشگوئیاں کیسے پوری ہو رہی ہے ۔

جَدْوَل

یِسُوع کے بارے میں پُرانے عہد نامہ میں کلام

پُرانے عہد نامہ کا کلام یِسُوع کے وسیلہ سے پوراہوا

پَیدائش15:3

گلتِیوں4:4                  ؛                     عِبرانیوں9:2 ،  14

پَیدائش12:7

گلتِیوں16:3

پَیدائش18:22

گلتِیوں16:3

پَیدائش10:49

لوقا 32:1-33

اِستِثنا18:18-19

متّی57:13  ؛    یُوحنّا16:7؛28:8؛49:12؛24:14؛ 8:17

اعمال22:3-23

۲-سموئیل12:7-13

متّی1:1؛ لوقا 32:1-33؛ یُوحنّا37:18

زبُور7:2

متّی17:3                  ؛                     عِبرانیوں5:1

زبُور8:16-11

اعمال24:2-28

زبُور1:22

متّی46:27                 

زبُور7:22-8

لوقا35:23

زبُور17:22-18

متّی35:27-36

زبُور20:34

یُوحنّا32:19-33  ،36

زبُور9:41 ؛ زبُور12:55-13

یُوحنّا21:13 ، 26 ؛ متّی25:26

زبُور1:110

اعمال33:2-35

زبُور4:110

عِبرانیوں5:5-6

زبُور1:117

رُومیوں11:15

زبُور22:118

اعمال11:4  ؛ 1پطرس4:2 ، 7

یسعیاہ14:7

متّی21:1-23

یسعیاہ14:8

1پطرس4:2 ، 8

یسعیاہ1:9-2

متّی13:4-16

یسعیاہ7:9

لوقا 32:1-33

یسعیاہ10:11

رُومیوں 12:15

یسعیاہ16:28

1پطرس 4:2، 6

یسعیاہ1:42-4

متّی17:12-21

یسعیاہ1:53

یُوحنّا37:12-38

یسعیاہ1:61-2

لوقا 17:4-21

یرمِیاہ5:23 ؛ 14:33-15

متّی1:1

ہوسِیعَ1:11

متّی15:2

مِیکاہ2:5

متّی5:2-6

زکریاہ9:9

مرقس 7:11، 9 ، 11

زکریاہ7:13

متّی31:26

وغیرہ۔


دائیں طرف کے کالم میں موجود سارے حوالہ جات یِسُوع کے پیدا ہونے سے پہلے پُرانے عہد نامہ کی یِسُوع کے بارے میں پیشنگوئیا ں ہیں۔(اور بہت ساری ، بہت سی ہیں)۔ اگرچہ یِسُوع ابھی پیدا بھی نہیں ہوئے تھے تب بھی خُدا کا ایک خاص منصوبہ تھا اور اُس کے منصوبے میں یِسُوع شامل تھا۔

خُدا کے منصوبے کا اظہار یِسُوع کے وجود سے پہلے ہی کلام میں کیا گیا تھا اور پھر یِسُوع کے بارے میں یہ پیش گوئیاں پوری ہوگئیں (یا پوری ہونا شروع ہوگئیں یا مستقبل کے معاملے میں پیش آئیں) جب یِسُوع  پیدا ہوئے تھے۔تو اس طرح سے کلام ابتداء میں تھا اور پھر یہ مُجسّم ہوا۔

 

یِسُوع نے خُدا کاکلام بولا۔

دوسرے لفظوں میں کلام مُجسّم ہوامطلب یِسُوع نے خُدا کا کلام بولا۔ اس سے پہلے ، خُدا نے انبیاء کے ذریعہ کلام کیا ۔


عِبرانیوں1:1-2     "اگلے زمانہ میں خُدا نے باپ دادا سے حِصّہ بہ حِصّہ اور طرح بہ طرح نبِیوں کی معرفت کلام کر کے۔ اِس زمانہ کے آخِر میں ہم سے بیٹے کی معرفت کلام کِیا جِسے اُس نے سب چِیزوں کا وارِث ٹھہرایا اور جِس کے وسِیلہ سے اُس نے عالَم بھی پَیدا کِئے۔"

 

بالکل لفظی طور پر  یِسُوع نے خُدا کا کلام بولا۔ یِسُوع کے مندرجہ ذیل بیانات پر غور کریں۔


یُوحنّا34:3     " کیونکہ جِسے خُدا نے بھیجا وہ (یِسُوع) خُدا کی باتیں کہتا ہے۔ اِس لِئے کہ وہ رُوح ناپ ناپ کر نہیں دیتا۔"

یُوحنّا16:7     "یِسُوع نے جواب میں اُن سے کہا کہ میری تعلِیم میری نہیں بلکہ میرے بھیجنے والے کی ہے۔"

یُوحنّا28:8     " ………مَیں …… اپنی طرف سے کُچھ نہیں کرتا بلکہ جِس طرح باپ نے مُجھے سِکھایا اُسی طرح یہ باتیں کہتا ہُوں۔"

یُوحنّا12:49     "کیونکہ مَیں نے کُچھ اپنی طرف سے نہیں کہا بلکہ باپ جِس نے مُجھے بھیجا اُسی نے مُجھ کو حُکم دِیا ہے کہ کیا کہُوں اور کیا بولُوں۔ "

یُوحنّا14:10     "یہ باتیں جو مَیں تُم سے کہتا ہُوں اپنی طرف سے نہیں کہتا لیکن باپ مُجھ میں رہ کر اپنے کام کرتا ہے۔"

یُوحنّا14:24     " ………اور جو کلام تُم سُنتے ہو وہ میرا نہیں بلکہ باپ کا ہے جِس نے مُجھے بھیجا۔"

یُوحنّا17:8     کیونکہ جو کلام تُو نے مُجھے پُہنچایا وہ مَیں نے اُن کو پُہنچا دِیا اور اُنہوں نے اُس کو قبُول کِیا اور سچ جان لِیا کہ مَیں تیری طرف سے نِکلا ہُوں اور وہ اِیمان لائے کہ تُو ہی نے مُجھے بھیجا۔"


لہٰذا یِسُوع خُدا کا " کلام مُجسّم ہوا"بھی تھا  جس میں یِسُوع خُدا کے لیے بولا تھا۔







Post a Comment

0 Comments