Who was Melchizedek?

 

Who was Melchizedek?

Answered by  ·  · In English


مَلکِ صِدؔق کون ہے ؟

مَلکِ صِدؔق بائبل میں صرف ایک بار  مختصر طور پر پیدائش 14 میں ظاہر ہواہے۔وہ ایک مقامی بادشاہ کاہن تھا جو کِدرلاعمرؔ جس نے لوط کو یرغمال بنا لیا تھا  کی شکست کے بعد ابرہام کو برکت اور مبارک باد دینے آیا تھا ۔ایسا لگتا ہے کہ خُود ابرہام کی طرح مَلکِ صِدؔق نے کِدرلاعمرؔ  اور سدُوؔم کے بادشاہ کے مابین اصل لڑائی میں حصہ نہیں لیاجس کے نتیجے میں سدُوؔم کے رہائشی لوط کی گرفت/پکڑ ہوگئی۔

 

حوالہ: — پیدائش 17:14-24 (مَلکِ صدق ابرامؔ کو برکت دیتا ہے۔)

"اور جب وہ کِدر لاعمرؔ اور اُس کے ساتھ کے بادشاہوں کو مار کر پِھرا تو سدُوؔم کا بادشاہ اُس کے اِستِقبال کو سوِی کی وادی تک جو بادشاہی وادی ہے آیا۔ اور مَلکِ صِدؔق سالم کا بادشاہ روٹی اور مَے لایا اور وہ خُدا تعالےٰ کا کاہِن تھا۔ اور اُس نے اُس کو برکت دے کر کہا کہ خُداتعالیٰ کی طرف سے جو آسمان اور زمِین کا مالِک ہے ابرامؔ مُبارک ہو۔ اور مُبارک ہے خُدا تعالیٰ جِس نے تیرے دُشمنوں کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا۔ تب ابرامؔ نے سب کا دسواں حصّہ اُس کو دِیا۔اور سدُوؔم کے بادشاہ نے ابرامؔ سے کہا کہ آدمِیوں کو مُجھے دے دے اور مال اپنے لِئے رکھ لے۔پر ابرامؔ نے سدُوؔم کے بادشاہ سے کہا کہ مَیں نے خُداوند خُدا تعالیٰ آسمان اور زمِین کے مالِک کی قَسم کھائی ہے۔ کہ مَیں نہ تو کوئی دھاگا نہ جوتی کا تسمہ نہ تیری اَور کوئی چِیز لُوں تاکہ تُو یہ نہ کہہ سکے کہ مَیں نے ابرامؔ کو دولت مند بنا دیا۔ سِوا اُس کے جو جوانوں نے کھا لِیا اور اُن آدمِیوں کے حِصّے کے جو میرے ساتھ گئے۔ سو عانیرؔ اور اسکاؔل اور مَمرے اپنا اپنا حِصّہ لے لیں۔"

یہ ہی ہے۔

ہمیں اس حوالے والی باتوں کے علاوہ اور کچھ نہیں معلوم ہے

مَلکِ صِدؔق نام کے معنی کے مُوافِق  راستبازی کا بادشاہہے ۔


مَلکِ صِدؔق زبُور 110 میں

خُداوند نے قَسم کھائی ہے اور پِھرے گا نہیں کہ تُو مَلکِ صِدؔق کے طَور پر ابد تک کاہِن ہے۔(زبُور4:110)

زبور 110یہوواہ نے میرے خُداوند سے کہا سےشروع ہوتا ہےجس کانئے عہد نامہ میں سب سے زیادہ تر اکثر اوقات ذکر کیا جاتا ہے۔یہ ایک مسیحانہ زبُور کے طور پر لیا جاتا اور اس کے حوالوں میں ایک ممسُوح بادشاہ کاہن کی پیشن گوئی ہے۔

 

مَلکِ صِدؔق عِبرانیوں میں

عِبرانیوں میں مصنف نے مَلکِ صِدؔق کی مثال سے مسیح کی افضلیت کے لئے بطوربادشاہ کاہن ہارُونؔی کہانت کےاُوپر ایک دلیل تیار کی ہے۔

چُنانچہ وہ دُوسرے مقام پر بھی کہتا ہے کہ تُو مَلکِ صِدؔق کے طور پرابد تک کاہِن ہے۔( عِبرانیوں6:5)

اور اُسے خُدا کی طرف سے مَلکِ صِدؔق کے طَور کے سردار کاہِن کا خِطاب مِلا۔( عِبرانیوں10:5)

جہاں یِسُوعؔ ہمیشہ کے لِئے مَلکِ صِدؔق کے طَور پر سردار کاہِن بن کر ہماری خاطِر پیش رَو کے طَور پر داخِل ہُؤا ہے۔( عِبرانیوں20:6)

اور یہ مَلکِ صِدؔق سالِم کا بادشاہ۔ خُدا تعالےٰ کا کاہِن ہمیشہ کاہِن رہتا ہے۔ جب ابرہامؔ بادشاہوں کو قتل کر کے واپس آتا تھا تو اِسی نے اُس کا اِستِقبال کِیا اور اُس کے لِئے برکت چاہی۔( عِبرانیوں1:7)

اِس لِئے کہ جِس وقت مَلکِ صِدؔق نے ابرہامؔ کا اِستِقبال کِیا تھا وہ اُس وقت تک اپنے باپ کی صُلب میں تھا۔( عِبرانیوں10:7)

پس اگر بنی لاوی کی کہانت سے کامِلِیّت حاصِل ہوتی (کیونکہ اُسی کی ماتحتی میں اُمّت کو شرِیعت مِلی تھی) تو پِھر کیا حاجِت تھی کہ دُوسرا کاہِن مَلکِ صِدؔق کے طَور کا پَیدا ہو اور ہارُونؔ کے طرِیقہ کا نہ گِنا جائے؟۔( عِبرانیوں11:7)

اور جب مَلکِ صِدؔق کی مانِند ایک اَور اَیسا کاہِن پَیدا ہونے والا تھا۔( عِبرانیوں15:7)

کیونکہ اُس کے حق میں یہ گواہی دی گئی ہے کہ تُو مَلکِ صِدؔق کے طَور پر ابد تک کاہِن ہے۔( عِبرانیوں17:7)

 

 


Post a Comment

0 Comments