Who saw heaven and returned to earth?


 

Who saw heaven and returned to earth?

Answered by  ·  · In English


کس نے آسمان دیکھا اور پھر زمین پر واپس آیا؟

میرے خیال میں یہ سوال 2 کُرِنتھِیوں1:12-5  کا حوالہ دے رہا ہے۔

مُجھے فخر کرنا ضرُور ہُؤا اگرچہ مُفِید نہیں ۔ پس جو رویا اور مُکاشفے خُداوند کی طرف سے عِنایت ہُوئے اُن کا مَیں ذِکر کرتا ہُوں۔ مَیں مسِیح میں ایک شخص کو جانتا ہُوں چَودہ برس ہُوئے کہ وہ یکایک تِیسرے آسمان تک اُٹھا لِیا گیا ۔ نہ مُجھے یہ معلُوم کہ بدن سمیت نہ یہ معلُوم کہ بغَیر بدن کے ۔ یہ خُدا کو معلُوم ہے۔ اور مَیں یہ بھی جانتا ہُوں کہ اُس شخص نے (بدن سمیت یا بغَیر بدن کے یہ مُجھے معلُوم نہیں ۔ خُدا کو معلُوم ہے ۔)۔ یکایک فِردَوس میں پُہنچ کر اَیسی باتیں سُنِیں جو کہنے کی نہیں اور جِن کا کہنا آدمی کو روا نہیں۔ 5مَیں اَیسے شخص پر تو فخر کرُوں گا لیکن اپنے آپ پر سِوا اپنی کمزورِیوں کے فخر نہ کرُوں گا۔

اگرچہ پولُس کسی تیسرے شخص کے بارے میں لکھتا  ہوا دکھائی دیتا ہے  لیکن وہ حقیقت میں یہ بیان کرتا ہے کہ وہ اپنے بارے میں بات کر رہا ہے۔یہ بات اُسی کے ذریعہ واضح ہوتی ہے کہ "مُجھے فخر کرنا ضرُور ہُؤا"  اور پھر 6-7 آیات میں وہ کہتا ہے کہ وہ زیادہ بولنے سے گریز کرے گا "تاکہ کوئی مُجھے اُس سے زِیادہ نہ سمجھے جَیسا مُجھے دیکھتا ہے یا مُجھ سے سُنتا ہے، یا اور مُکاشفوں کی زِیادتی کے باعِث

تیسرے شخص میں اپنے ہی مُکاشفوں کے بارے میں بولنے کی عجیب و غریب ادبی تدبیر ظاہر کرتی ہےکہ وہ اپنی رسُولی اسناد کی حمایت کرنے کے لئے ایسی باتوں کے بارے میں "فخر" کرنے سے شرمندہ ہے جس پر کچھ کُرِنتھِ میں پوچھ گچھ کر رہے تھے۔

"تیسرے آسمان" کا حوالہ دلچسپ ہے۔ایسا لگتا ہے کہ یہودی تکوینیاتی نظام میں "آسمان" کو تین طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہیں۔1۔ فضا جہاں پرندے اُڑتے ہیں۔ 2۔ بیرونی خلا  جہاں ستارے ہیں۔ 3۔ روحانی بادشاہت  جہاں خُدا رہتا ہے۔پولُس واضح طور پر کہہ رہے ہیں کہ وہ خُدا کی سکونت گاہ پر " اُٹھا لِیا گیا" تھا۔کچھ جگہوں پر  تیسرے آسمان کو " فلکُ الافلاک" یا " آسمانوں کا آسمان" کہا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر اِستِثنا14:10؛1سلاطِین 27:8؛زبُو ر4:148۔

 


Post a Comment

0 Comments