Where do we go after we die?
ہم مرنے کے بعد کہاں جائیں گے؟
• جب ہم مر جاتے ہیں تو ہم قبر میں چلے جاتے ہیں۔ انسان اور جانوروں دونوں میں ایک ہی ’’ زندگی کا دم (سانس )‘‘ ہے جو خُدا کا ہے اور موت کے وقت واپس اُسی کے پاس لوٹ جاتا جب کہ وہ شخص یا جانور قبر میں چلے جاتے ہیں۔
(پیدائش 7:2 ، پیدائش 21:7-22، ایّوب 14:34-15، واعِظ 19:3-20)۔
• موت کے وقت /بعد یا مرتے ہوئے آسمان پر کوئی نہیں گیا۔ (یوحنا13:3 ، اعمال29:2 ، اعمال34:2-35)۔
• موت تمام زندگی اور یادوں کا خاتمہ ہے۔ (زبور 5:6 ؛ 14:49-15 ؛ 29:104 ، 17:115 ؛ 3:146-4 ،
واعِظ19:3-20 ؛ 5:9-6 ، 10 ؛ 7:12 اور یسعیاہ9:38-10 ؛ 18-19)۔
• اسی وجہ سے ، موت کو ’’ نیند ‘‘کہا جاتا ہے۔(اِستثنا16:31، ایّوب 21:7، زبور 3:13، دانی ایل 2:12، متی 24:9،
مرقس 39:5، لوقا 52:8، ———— یوحنا 11:11، 1 کرنتھیوں 51:15)۔
• موت کے بعد زندگی اور اَجر کےلیے ایک ہی اُمید ہے۔(ایّوب 26:19-27،دانی ایل 1:12-2،لوقا14:14-15،یوحنا28:5-29؛23:11-24، اعمال1:4-2؛15:24، عبرانیوں 1:6-2؛ 35:11، 39-40، فلپیوں 10:3-11)۔
• ایمانداروں کے لئے صرف ایک اَجر ہے—— خُدا کی بادشاہی۔(متی 3:5 ،10؛21:7؛40:13-43؛ 28:19-29؛
10-8:25، 31-34؛—— مرقس 43:15،لوقا 20:6؛ 32:12؛39:23-42 ،51۔ اعمال 22:14، 2تِھسّلُنیکیوں 5:1، یعقوب 5:2)۔
• آسمان کی بادشاہی زمین پر خُدا کی بادشاہی ہے جو مسیح کی واپسی پرآسمان میں خُدا کی طرف سے آئے گی جب وہ راستباز اور شریروں کا انصاف کریگا۔(متی47:13-50؛1:20-16؛ 2:22-13؛ 1:25-30)۔
نوٹ
خُدا کے پاک کلام کو پڑھنے کے بعد ہم اس عقیدَہ کو مسترد کرتے ہیں کہ انسان شعوری (ہوشیاری، سمجھ بوجھ، دانائی، عقل، دانش )طور پر موت میں موجود ہے۔ آسان الفاظ میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ انسان موت کے بعد کہی بھی موجود نہیں ہے ۔اور کلام میں ایماندار انسانوں کو سو گئے ہیں اس لیے کہا گیا ہے کیونکہ خُدا باپ اُن کو دوبارہ زندہ کردیگا۔خُداوند خُدا اپنی رُوح دوبارہ اُن میں ڈالیں گا اور وہ سب زندہ ہو جائیں گے۔ پاک کلام کے مطابق ہم کرسٹاڈلفئین اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اِنسان کی موت کے بعد انسان کہی بھی موجود نہیں ہے۔
اور یسوع مسیح نے بھی ہمیں بتایا ہے کہ خُدا مُردوں کا خُدا نہیں بلکہ زندوں کا خُدا ہے۔ اور جتنے بھی ایماندار مرگئے ہیں اُن کو "سو گئے "اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ وہ خُدا کی نظر میں زندہ ہے اور خُدا اُن کو دوبارہ زندہ کرنے میں قادر ہے۔ اور ایماندروں کی موت کو "سو گئے یا نیند میں "اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ اَجر میں اُن سب ایمانداروں کو ہمیشہ کی زندگی دی جائیگی ۔اور یہ سب باتیں خُدا کے کیے ہوئے مقررہ وقت پر پوری ہوں گی اور جس روز خُدا یسوع مسیح کی معرفت آدمیوں کی پوشیدہ باتوں کا اِنصاف کریگا۔اور اُس روز (مقررہ وقت ) سےپہلے تمام ایماندار جو مسیح میں سو گئے ہیں وہ کہی بھی موجود نہیں ہیں۔
0 Comments